بسم الله الرحمن الرحيم
ہفت
روزہ اہلحدیث شمارہ نمبر 28
جلد نمبر 39 30 جمادی
الثانی تا 06 رجب 1429 ھ 05 جون تا 11 جولائی
2008 ء
|
مولانا ابو محمد عبدالستارالحماد ( میاں
چنوں )
|
احکام و مسائل
|
کیا خاوند اپنی فوت شدہ بیوی کو غسل دے سکتا ہے ؟ کتاب و
سنت میں اس کے متعلق کیا حکم ہے ، راہنمائی فرمائیں ۔ ( عبدالحمید بن علی محمد ۔
پتوکی )
|
بہتر ہے کہ سمجھدار اور
تجربہ کار عورتیں ، مرنے والی عورت کو غسل دیں ، پردہ داری کا یہی تقاضا ہے تاہم
اگر کوئی مجبوری ہے یا بیوی نے خاوند کو وصیت کی ہے تو خاوند اپنی بیوی کو غسل
دے سکتا ہے ۔ قرون اولیٰ میں اس کی متعدد مثالیں بھی ملتی ہیں ، اس کے متعلق چند
دلائل حسب ذیل ہیں ۔
رسول اللہ صلی اللہ
علیہ وسلم ایک دفعہ جنازہ سے واپس آئے تو حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کے سر میں
شدید درد تھا ، آپ اپنا سر پکڑ کر ” ہائے میرے سر میں درد “ کہہ رہی تھیں ۔ رسول اللہ صلی اللہ
علیہ وسلم نے فرمایا کہ تجھے ہائے وائے کرنے کی فکر کیوں لاحق ہے اگر تو مجھ سے
پہلے فوت ہو گئی تو میں تجھے غسل دوں گا اور تجھے اپنے ہاتھوں سے کفن پہناؤں گا
، پھر میں تیرا جنازہ پڑھوں گا اور خود تجھے دفن کروں گا رسول اللہ صلی اللہ
علیہ وسلم انہیں تسلی دے رہے تھے ۔ (
مسند امام احمد ص 228 ج 6 ) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے
مذکورہ بالا ارشاد گرامی سے معلوم ہوا کہ خاوند اپنی مرنے والی بیوی کو غسل دے
سکتا ہے ۔ اس میں شرعاً کوئی قباحت نہیں ہے ، سیدنا حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ نے
اپنی بیوی حضرت اسماءبنت عمیس رضی اللہ عنہا کو خود غسل دیا تھا جیسا کہ احادیث
میں اس کی صراحت ہے ۔ ( بیہقی ص 397 ج 4 )
حضرت فاطمہ رضی اللہ
عنہا نے حضرت علی رضی اللہ عنہ کو وصیت کی تھی کہ جب میں فوت ہو جاؤں تو آپ نے
مجھے غسل دینا ہے ۔ (
دارقطنی ص 77 ج 7 ) چنانچہ اس وصیت پر عمل کرتے ہوئے
حضرت علی رضی اللہ عنہ نے خود حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کو غسل دیا تھا ۔ ( بیہقی ص 396 ج
3 ) اس طرح بیوی اپنے مرنے والے شوہر کو غسل دے سکتی ہے ، مرنے کے بعد وہ اس
کیلئے اجنبی نہیں بن جاتا کہ وہ اسے غسل نہ دے یا اس کا چہرہ نہ دیکھے ، حضرت
عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا : ” اگر ہمیں پہلے اس چیز کا علم ہوتا جو بعد میں
ہوا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فوت ہونے کے بعد ان کی بیویاں ہی غسل
دیتیں ۔ ( ابن ماجہ : الجنائز : 1464 )
درج بالا سے صراحت کے ساتھ معلوم ہوا کہ مرنے کے بعد
بیوی ، خاوند کیلئے اور خاوند اپنی بیوی کیلئے اجنبی نہیں ہو جاتے کہ وہ ایک
دوسرے کا چہرہ نہیں دیکھ سکتے یا بوقت ضرورت ایک دوسرے کو غسل نہیں دے سکتے ،
شرعی طور پر مرنے کے بعد بیوی کو اس کا خاوند غسل دے سکتا ہے ، اس طرح بیوی ، اپنے
فوت شدہ شوہر کو غسل دی سکتی ہے ، بشرطیکہ اس کی ضرورت ہو اور وہاں کوئی دوسرا غسل
دینے والا نہ ہو ۔
|