Sunday, November 14, 2010

قربانی شرعی حیثیت ، سنت ہے یا واجب ۔ ۔ ۔ ؟


احکام و مسائل

قربانی کی شرعی حیثیت کیا ہے ؟ کیا قربانی کرنا سنت ہے یا واجب ؟ اس کے متعلق دلائل کے ساتھ ہمیں آگاہ کریں ۔ ( محمد ابراہیم ۔ گوجرانوالہ )

قربانی کے متعلق اکثر اہل علم کا موقف ہے کہ سنت موکدہ ہے ، واجب یا فرض نہیں ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مدنی زندگی میں اس پر دوام فرمایا ہے حضرت انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم دو مینڈھوں کی قربانی فرمایا کرتے تھے اور میں بھی دو مینڈھوں کی قربانی کرتا ہوں ۔ ( صحیح بخاری‘ الاضاحی : 5553 )
حضرت ابو ایوب انصاری رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد مبارک میں اپنی طرف سے اور اپنے اہل خانہ کی طرف سے ایک بکری بطور قربانی ذبح کرتا تھا ۔ “( جامع ترمذی‘ الاضاحی : 1505)
ایک روایت میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ” لوگو! بے شک ہر اہل خانہ پر ہر سال قربانی کرنا مشروع ہے ۔ “ ( ابن ماجہ‘ الاضاحی : 3125 ) 
حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ کا موقف بھی یہی ہے کہ قربانی سنت اور مسلمانوں کے ہاں معروف امر ہے‘ امام بخاری نے ان کا موقف اپنی صحیح میں نقل کیا ہے ۔ ( صحیح بخاری‘ الاضاحی ۔ قبل از حدیث : 5545 )

امام ترمذی فرماتے ہیں کہ قربانی واجب نہیں بلکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنتوں میں سے ایک سنت ہے ۔ اہل علم کے نزدیک اس پر عمل کرنا مستحب ہے امام سفیان ثوری اور امام ابن مبارک بھی اسی کے قائل ہیں ۔ ( ترمذی‘ الاضاحی ) امام ابن قدامہ نے بھی اہل علم کا یہی موقف نقل کیا ہے ۔( مغنی ص 260 ، ج 13 ) 
البتہ قربانی کرنے کی سخت تاکید ضرور ہے ۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں : ” کہ جس شخص کے پاس وسعت و طاقت ہو پھر وہ قربانی نہ کرے تو وہ ہماری عیدگاہ میں نہ آئے ۔ “ ( ابن ماجہ ، الاضاحی : 3123)

البتہ مندرجہ ذیل صورتوں میں قربانی واجب ہو جاتی ہے :

1 حج تمتع یا حج قران کرنے والے پر قربانی کرنا واجب ہے‘ یہ قربانی حدود حرم میں ہونی چاہیے ، کسی دوسری جگہ پر قربانی کرنا صحیح نہیں ہے ۔ 2 اگر کسی شخص نے حالت احرام میں کوئی جانور شکار کر لیا تو اس پر فدیہ کے طور پر قربانی کرنا ضروری ہو جاتی ہے ۔ ( سورہ المائدہ : 95 ) میں اس کی صراحت ہے ۔ 3 اگر کسی شخص نے نذر کے ذریعے اپنے آپ پر قربانی عائد کر لی ہو تو اسے ادا کرنا بھی ضروری ہے ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ” کہ جس شخص نے اللہ کی اطاعت کی نذر مانی تو وہ اس نذر کو پورا کرے ۔ “ ( صحیح بخاری‘ الایمان والنذور : 6696 ) 4 کسی جانور کیلئے نیت کر لی جائے کہ یہ اللہ کیلئے ہے یا قربانی کیلئے ہے تو پھر اسے اللہ کیلئے ذبح کرنا ضروری ہو جاتا ہے کیونکہ یہ جانور وقف ہو جاتا ہے جسے نہ تو فروخت کیا جا سکتا ہے اور نہ ہی کسی کو ھبہ کیا جا سکتا ہے اور نہ ہی اس میں وراثت جاری ہوتی ہے بلکہ اسے اللہ کیلئے ذبح ہی کرنا ہو گا ۔ ( صحیح مسلم ، الوصیۃ : 4664)